ورزش نہ كرنے كی عمومی وجوہا ت

ورزش نہ كرنے كی عمومی وجوہا ت

ذیابیطس والے افراد میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اس بات كو تسلیم تو كرتے ہیں كہ انہیں ورزش كرنی چاہیئے لیكن پھر بھی وہ ورزش نہیں کرتے، اور ایسا نہ كرنے كیلئے اُن کے پاس بہت سی وجوہات ہوتی ہیں، لیكن اكثر ایسا ہوتا ہے كہ مناسب راہنمائی اور حوصلہ افزائی سے اُن كےلئے بهی ورزش كا كوئی نہ كوئی طریقہ تلاش كیا جا سكتا ہےـورزش نہ کرنے یہ وجوہات عموماً مندرجہ ذیل میں سے کوئی ایک، یا ایک سے زیادہ ہوتی ہیںـ

میں اتنا بوڑها ہو چكا ہوں كہ ورزش نہیں كر سكتا
میرا وزن اتنا زیادہ ہے كہ ورزش نہیں كر سكتا
میں اتنا كمزور ہوں كہ ورزش نہیں كر سكتا
میں شوگر اتنی بڑهی ہوئی ہے كہ ورزش نہیں كر سكتا
میں اتنا مصروف رہتا ہوں كہ ورزش نہیں كر سكتا
میں اتنا تهك جاتا ہوں كہ ورزش نہیں كر سكتا

ان ساری باتوں کا وزن اپنی جگہ پر، لیکن ان میں سے کوئی وجہ بھی ایسی نہیں ہے جس پر قابو نہ پایا جا سکتا ہو۔ ورزش كے معاملے میں دراصل پہلا قدم اٹهانا ہی سب سے مشكل كام ہوتا ہےـ

آپکے پاس ورزش نہ کرنے کی کتنی بھی مظبوط وجہ کیوں نہ ہو، وع کر سکتے ہیں۔ دراصل بہت ہی کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ بہت معمولی سی ورزش سے بهی بہت بڑا فرق پڑ سكتا ہے اور پہلا قدم آپ كسی وقت بهی اٹها سكتے ہیںـ جن لوگوں كی جسمانی حالت بہت بگڑ چُكی ہو اُن كےلئے بهی اكثر تهوڑی سی ورزش كی گُنجائش موجود رہتی ہےـ ایك دفعہ آپ نے پہل كر لی تو آپ خود حیران رہ جائیں گے كہ كتنی تهوڑی كوشش سے آپكو كتنا زیادہ فاعدہ ہو سكتا ہےـ ورزش نہ كر سكنے كی جتنی وجوہات آج آپ بیان كرتے ہیں وہ شایہ چند ہفتوں میں آپ كو بهول بهی چُكی ہونگی ـ

اب ہم ایك ایك كركے اُن تمام وجوہات كا جائزہ لیتے ہیں جن كی وجہ سے مریض سمجهتے ہیں كہ ورزش كرنا اُن كےلئے ممكن ہی نہیں

بڑهاپا:  آپكے لئے بہترین صورت یہ ہوگی كہ آپ روزانہ سیر كیلئے جانے والے اپنے ہم عمر لوگوں كے كسی گروپ میں شامل ہو جائیں ـ اگر آپ كے علاقے میں ایسا کوئی گروپ موجود نہیں ہے تو آپ خود آپنے دوستوں كو ایسا ایك گروپ بنانے كی دعوت دے سكتے ہیںـ

موٹاپا:  وزن كی زیادتی كی صورت میں ورزش نہ كرنے كی عموماً دو وجوہات ہوتی ہیں ـ

 اول یہ كہ آپكا وزن اتنا زیادہ ہے كہ آپ ورزش كر ہی نہیں پاتےـ آپكی سانس پهول جاتی ہے یا جوڑوں میں درد ہونے لگتا ہےـ اگر ایسا ہے تو آپ كو جاننا چاہیئے كے آپكے ان مسائل كا حل بهی ورزش ہی میں ہےـ آپ اپنے ڈاكٹریا فزیو تهراپسٹ كے مشورے سے آپنی جسمانی حالت كے مطابق ایسی ورزشوں سے آغاز كر سكتے ہیں جو آپكے لیئے كم سے كم تكلیف دہ ہوں ـ یاد ركهیئے كہ اگر آپ وزن كم كرنے كے بارے میں سنجیدہ ہیں تو بہت معمولی ورزش سے بهی بہت زیادہ بہتری ہو سكتی ہےـ

 زیادہ وزن كے ساتھ ورزش نہ كرنے كی دوسری عام وجہ جِهجهك ہوتی ہےـ فربہ لوگ دوسروں كے سامنے ورزش كرنے میں تهوڑی سی شرم محسوس كرتے ہیں ـ اگر آپ كے ساتھ بهی ایسا ہے تو یقین ركهیں كہ آپ كی شرم غیر ضروری ہےـ وہ تمام لوگ جو ورزش كرتے ہیں اُن كے جسم فلمی ہیرو والے نہیں ہوتےـ پهر بهی اگر آپ اپنی جهجهك پر قابو پانے سے قاصر ہیں تو آپ اپنے گهر میں بلكہ اپنے بند كمرے میں بهی ورزش كا آغاز كر سكتے ہیںـ

كمزوری: اگر آپ بہت كمزور ہیں تو ورزش آپكی توانائی خرچ كرنے كی بجائے آپكو اپنے كام كاج اور مزید ورزش كےلیئے بهی اضافی توانائی فراہم كرے گی ـ جتنی آپ ورزش بڑهاتے جائیں گے اُتنا ہی آپكی توانائی میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا ـ

قابو سے باہر ذیابطیس:  درست ہے كہ آپكے خون میں سوگر اگر بہت زیادہ ہے تو ورزش كرنا آپكی لیئے مشکل ہو سکتا ہے ، لیكن علاج پر توجہ دیجئے اور جیسے ہی آپكی شوگر ذرا بہتر ہو،  باقاعدہ ورزش کا آگاز کر دیجئے۔ ورزش سے نہ صرف آپكی شوگر كا كنٹرول مزید بہتر ہو گا بلكہ آپ شوگر كی بہت سی پیچیدگیوں سے بهی بچ سكتے ہیں ـ

مصروفیت: طبی فاعدے كےلئے آپكو گهنٹوں تك ورزش كرنے كی ضرورت نہیں ـ آپ ہفتے میں تین دِن 10 منٹ كی ورزش سے ابتدا كر سكتے ہیں ـ اُس كے بعد جیسے جیسے آپكو آپنی حالت میں بہتری محسوس ہو گی آپ آپنی مصرفیات میں ضرورت کے  مطابق ردو بدل كركے ورزش كےلئے مزید وقت بهی نكال سكتے ہیںـ

تهكاوٹ: آپ یقین كریں یا نہ كریں لیكن باقاعدہ ورزش سے آپكو توقع سے زیادہ توانائی حاصل ہوگی ـ آپكے پٹهوں، دل، پهیپهڑوں اور خون كی گردش میں بہتری ہو گی اور آپكی آپنے روزانہ معمولات كو سر انجام دینے (اور مزید ورزش كرنے) كی صلاحیت اور ہمت میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا ـ

 

Comments are closed.