ذیابیطس کی تشخیص ہونے پر

ذیابطیس كی تشخیص ہونے پر آپ كو كیا كرنا چاہئے؟

 كسی بهی شخص كو جب پہلی مرتبہ یہ پتہ چلتا ہے كہ اُسے ذیابطیس ہو گئی ہے تو یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہیں ہوتی۔ لیکن یہ خبر سُننے کے بعد ہر کسی کا رویہ ایک جیسا نہیں ہوتا۔

کُچھ لوگ شد ید پریشان ہو جاتے ہیں۔ اُن کی آنکھوں کے سامنے اُن تمام افراد کی شکلیں گھومنے لگتی ہیں جنہیں ذیابیطس کی وجہ سے کوئی نقصان ہو چکا ہو۔ایسے افراد بے شمار سوال پوچھتے ہیں اور ہر قسم کے ٹیسٹ کروانےکے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔

لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو ذیابیطس کی تشخیص ہو جانے کے بعد اسے یکسر بھول جاتے ہیں ، اور کئی کئی سال تک نہ تو دوبارہ شوگر چیک کرواتے ہیں اور نہ ہی کسی ڈاکٹر سے مشورہ کرتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ رویہ بھی صحتمند نہیں ہے۔ اسطرح مرض بڑھتا چلا جاتا ہے

یہ دونوں  رویے درست نہیں ہیں۔ ذیابیطس ایک دائمی مرض ہے جس پر نہ صرف یہ کہ قابو پایا جا سکتا ہے، بلکہ اس کی پیچیدگیوں سے بچنا بھی کافی حد تک ممکن ہو چکا ہے۔ اسلئے بہت زیادہ ڈرنے کی ضرورت تو ہر گز نہیں ہے۔ لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ اس مرض کو نظر انداز کیا جائے، تو خطرناک پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ اسلئے آپ کے لئے سب سے بہتر رویہ یہ ہو گا، کہ

ا۔  ذیابیطس کے بارے میں متوازن رویہ اپنائیے

 کسی اچھی شہرت کے مالک اور قابل ڈاکٹر سے مشورہ کیجئے، اور اس مرض پر فتح پانے کی کوشش کیجئے۔

ب۔اپنے مرض كے بارے میں جاننے كی كوشش كیجئے

اگر آپ اس مرض كی پیچیدگیوں سے بچنا چاہتے ہیں، تو سب سے اہم بات یہ ہے كہ آپ اسكے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل كرنے كی ہر ممكن كوشش كریںـ آپ كو معلوم ہونا چاہئے كہ

ذیابیطس کیا ہے

ذیابیطس کے علاج کیسے کیا جاتا ہے

اس میں کیا پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں

آپکو کن باتوں سے پرہیز کرنا ہو گا، اور کونسی عادتیں بدلنا بہتر رہے گا وغیرہ

Comments are closed.